بڑھاپا: کیوں اور کیسے
سو آرم سٹرانگ ترجمہ: حنیف کھوکھر
سو آرمسٹرانگ سائنس رائٹر اور براڈکاسٹر ہیں۔ اڈینبرا میں رہتی ہیں۔ انہوں نے کئی میڈیا آرگنائزیشنز میں کام کیا ہے۔ اس میں نیو سائنٹسٹ بھی شامل ہے۔ 1980ء سے وہ عالمی ادارہ صحت سے وابستہ ہیں۔ وہ عورتوں کی صحت کے مسائل اور ایڈز جیسے وباؤں پر دنیا کے مختلف ملکوں، جیسے ہیتی، پاپوانیوگنی، یوگینڈا، تھائی لینڈ، نمیبیا اور سربیا سے رپورٹنگ کرتی رہی ہیں۔ وہ بی بی سی 4 کے مختلف پروگراموں میں ان موضوعات پر گفتگو کرتی رہی ہیں۔ انہوں نے دستاویزی فلمیں بھی بنائی ہیں، جن کا موضوع بڑھاپے کی حیاتیات، منشیات، شراب نوشی اور انسانوں میں موٹاپا، ایڈز، سرطان اور ذہنی دباؤ رہا ہے۔
ہزاروں سال سے طبی ماہروں اور سائنسدانوں کو یہ مسئلہ پریشان کرتا رہا ہے کہ عمر کے ساتھ عام طور پر انسانی اعضاء شکست و ریخت کا شکار کیوں ہوتے ہیں۔ عام طور پر خیال یہی ہے کہ بڑھاپا پہلے سے طے شدہ امر ہے اور انسان کا پر عضو اپنے وقت پر کمزوری کا شکار ہو جاتا ہے۔ اس کتاب میں دنیا کے مشہور سائنسدانوں نے اس موضوع پر اپنی ریسرچ پیش کی ہے۔ اس طرح کتاب میں وہ قابل قدر تحقیقات سامنے آئی ہیں جن پر آج تک دنیا غور کرتی رہی ہے کہ آخر انسان پر بڑھاپا کیوں اور کیسے آتا ہے اور اسے کیسے روکا جا سکتا ہے؟