جب دریا سوکھ جاتے ہیں: جب پانی ختم ہو جاتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟
April 9, 2018حکمران، مذہب اور دولت: مغرب کیوں امیر ہوا، مشرق وسطےٰ کیوں نہیں ہوا؟
August 10, 2018ماضی بطور حال: تاریخ کے تناظر میں معاصر شناختوں کا ارتباط
₨ 750
Maazi Bator-e-Haal:
Taareekh ke Tanazur main Mua’asar Shanakhton ka Irtabat
Translation by Aizaz Baqir
ماضی بطور حال: تاریخ کے تناظر میں معاصر شناختوں کا ارتباط
رومیلا تھاپڑ
ترجمہ: اعزاز باقر
اس کتاب میں شامل زیادہ تر مضامین اس نکتے کو اُجا گر کرتے ہیں کہ حال کا ماضی پر انحصار ضروری نہیں کہ ہمیشہ ماضی کا بہتر فہم حاصل کرنے کے لئے ہو۔ بلکہ اس کا مقصد عموماً ماضی کو حال کے جواز کے طور پر استعمال کرنا ہوتا ہے ۔ یہ سچ ہے کہ تاریخ ماضی اور حال کے درمیان ایک مکالمہ ہوتی ہے، مگر ایک اِستشنا کے ساتھ ۔ قرون وسطی کے یورپ کا مورخ، مثال کے طور پر، اس نظر ئیے کا قائل ہے کہ ماضی محض لغوی مفہوم میں حال سے مخاطب نہیں ہوتا، بلکہ جب اسے ایک جواز کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہوتا ہے تو ہم اصرار کرتے ہیں کہ یہ وہی کچھ کہہ رہا ہے جو ہم سُننا چاہتے ہیں چاہے ہم ماضی کے ساتھ ایسی سوچیں ہی وابستہ کیوں نہ کررہے ہوں جو اس سے غیر متعلق ہوں ۔ایک لحاظ سے یہ نظر یہ بعض تاریخی تنازعات یا متنازعہ امور کی جزوی و ضاحت کرتا نظر آتا ہے، ایسی جگہوں پر جہاں ہرمورخ اس امر سے اتفاق نہیں کرتا کہ ماضی کیا پیغام دے رہا ہے۔ تا ہم یہی وہ جگہ ہے جہاں تحقیق و تفتیش کا ایک باضابطہ تاریخی طریقہ مختلف نقطہ ہائے نظر کی معقو لیت یا جواز دہی کی تشخیص میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
رومیلا تھاپڑ عالمی شہرت رکھنے والی ہندوستانی مورخ ہیں۔ان کا خاص موضوع قدیم ہندوستان یا قدیم برصغیر ہے۔ اس موضوع پر ان کی کئی کتابیں شائع ہو چکی ہیں، ان کا تعلق لاہور سے بھی ہے۔ انہوں نے کنیرڈ کالج لاہور میں تعلیم حاصل کی ہے۔ آج کل وہ جواہر لال یونیورسٹی، دہلی میں اعزازی پروفیسر ہیں۔
Reviews
There are no reviews yet.