بانو قدسیہ کا ”راجہ گدھ“ ادبی سطح پر گزشتہ چالیس سالوں میں ایک مقبول ترین ناول کے طور پر سامنے آیا۔ اس کی مقبولیت ہر سطح کے مکتبہ فکر اور ہر عمر کے قارئین میں قائم ہوئی۔ اس نے نہ صرف فنی سطح پر پزیرائی حاصل کی بلکہ فکری سطح پر بھی کئی مباحث کو جنم دیا۔ پاکستان کے مختلف ادبی و علمی حلقوں نے اپنے اپنے نقطہ نظر کے مطابق اس کا تجزیہ کیا اور اسے اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس تنقید نے بذات خود اس ناول کی شہرت میں اپنا کردار ادا کیا۔ بزم تاریخ و ادب کے اس سیشن میں ڈاکٹر روش ندیم اور ڈاکٹرصنوبر الطاف ”راجہ گدھ“ کا جائزہ لیں گے۔