پاکستانی میڈیا اور مذہبی مباحث
December 18, 2017ابن بطوطہ کے ملک: کل اور آج
December 18, 2017طاقت کا سراب
₨ 800
Taqat Ka Sarab: Janoobi Aisa main Atom Bomb
Edited by Dr. A.H Nayyar
طاقت کا سراب: جنوبی ایشیا میں ایٹم بم
تدوین: عبدالحمید نیّر
مصنفین: ضیاءمیاں، پرویز ہود بھائی، آر۔ راجارامن، میتھیو میکنزی، سوورات راجو، ایم۔وی۔ رامنا، سریندر گاڈیکر، عبدالحمید نیر
پاکستان کے عوام اس اعتبار سے بڑے بدقسمت ہیں کہ انہوں نے ایٹمی اسلحہ کے حصول میں کامیابی کو ریاست کی سلامتی اور قوم کی بقا کی ضمانت تسلیم کر لیا ہے۔چنانچہ اُن کے بارے میں آزادانہ بحث اور خیال آرائی کے دروازے تقریباً مسدود کر دیے گئے ہیں، جوغیر ضروری ہی نہیں قومی مفاد کے لیے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔
عبدالحمید نیّر صاحب نے زیر نظر کتاب مرتب کر کے پاکستان کے عوام پر ایک بہت بڑا احسان کیا ہے۔ یہ ایسا ضروری کام ہے کہ برسوں پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔ اس کتاب کی دو بڑی خوبیاں واضح ہیں۔ اوّل یہ کہ مصنفین نے اپنے نقطہ نظر کی بنیاد علمی تحقیق کے اعلیٰ ترین معیار پر رکھی ہے۔ اُن کے دلائل ناقابلِ تردید ہیں، دوم یہ کہ عوام سے خطاب کے دوران انہوں نے جذبات کے مقابلے میں ٹھوس عقلیات کا سہارا لیا ہے۔
آئی۔ اے۔ رحمٰن)
(ڈائریکٹر، پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق، لاہور
۔۔۔۔۔۔
یہ کتاب ہم کو وہ سچائیاں کھول کر بتاتی ہے جو عام آدمی کو بالکل نہیں معلوم ہوتیں۔ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ ایٹمی ہتھیار ہاتھ آگئے تو ہم بہت محفوظ ہو جائیں گے، جبکہ سائنسدان یہ بتاتے ہیں کہ ہم محفوظ نہیں ہوں گے چونکہ ایسے بھی مسئلے ہیں جن کی ہم کو خبر نہیں ہے۔میرے خیال میں یہ کتاب سب لوگوں پر پڑھنا لازم ہے تاکہ ہم جذبات میں بہہ کر غلط قدم نہ اٹھا لیں۔
ڈاکٹر طارق رحمٰن)
(ایمیریٹس پروفیسر اور ڈین، بیکن ہاﺅس نیشنل یونیورسٹی، لاہور
۔۔۔۔۔۔
اردو زبان میں ایٹمی ٹیکنالوجی کے مثبت و منفی پہلوﺅں پرتصنیفات تقریباً ناپید ہیں۔ ایسے میں فزکس کے ماہرین کی جانب سے عام فہم ، لیکن ٹھوس سائنسی دلائل پر مبنی مضامین کا یہ مجموعہ اردو کے قارئین کے لئے ایک بیش بہا ذخیرہ ہے۔ اس میں شامل ایٹمی ٹیکنالوجی کے متعدد پہلوﺅں کا تکنیکی جائزہ پڑھنے والوں پر ایسی نئی جہتیں عیاں کرتا ہے جن کا علم، ایٹم بم سے لیس ممالک کے عوام کو ہونا چاہئے تاکہ آگہی کی بہتر سطح سے نفع نقصان کا اندازہ وہ خود لگا سکیں۔
ڈاکٹر سید جعفر احمد)
(پروفیسراور ڈائرکٹر، مرکز مطالعہ پاکستان کراچی یونیورسٹی
Reviews
There are no reviews yet.